محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! آج آپ کو ایک بہت خاص بات بتانا چاہتی ہوں کہ میری امی بتا رہی تھیں کہ میرے دادا ابو کالا علم کرتے تھے اور اپنے دور کے مشہور کالے جادوگروں میں ان کا شمار ہوتا تھا جب سے یہ بات مجھے پتہ چلی ہے میں بہت زیادہ پریشان ہوں۔ حکیم صاحب! ہمارے خاندان میں بہت زیادہ جانی نقصانات ہوتے رہے ہیں۔ میرے سات بھائی چھوٹی عمر میں ہی فوت ہوئے ہیں اور دو بہنیں فوت ہوئی ہیں۔ اب ہم پانچ بہن بھائی الحمد اللہ زندہ ہیں۔ آپ اکثر اپنے درس میں فرماتے ہیںکہ کالا علم کرنے والوں کی نسلیں ختم ہو جاتی ہیں۔میں اپنے کزنوں کی درد ناک اموات دیکھ کر بھی بہت پریشان ہوں۔ابھی گزشتہ ہفتے ہی میرے تایا کے 22 سالہ شادی شدہ بیٹے نے خود کو پھانسی لے کر خودکشی کرلی ہے‘ یہ میرے تایا کے گھر میں خودکشی کا دوسرا واقعہ ہوا ہے‘ وہ میرا کزن اپنے ابو سے ناراض ہوا اور اپنے کمرے میں جاکر پنکھے سے رسی باندھ کر خودکشی کرلی۔ جب کمرے میں جانے لگا تو بیوی سے کہا کہ دو گھنٹے بعد مجھے اٹھا دینا‘ دو گھنٹے بعد جب وہ کمرے میں گئی تو کمرہ اندر سے لاک تھا‘باربار کھٹکھٹانے کے باوجود جب اندر سے جواب نہ آیا تو مجبوراً دروازہ توڑ کر اندر گئے تو اس کی لاش دو گھنٹےسے پنکھے کے ساتھ لٹکی رہی کوئی اتارنے کو تیار نہ تھا‘ پولیس آئی تو انہوں نے لاش پنکھے سے اتاری۔ یہ میرے تایا کا دوسرا بیٹا تھا جس نے بائیس سال کی عمر میں خودکشی کرلی۔ان کے بڑے بیٹے نے بھی بائیس سال کی عمر میں ہی تیزاب پی کر خودکشی کی تھی۔ وہ بھی شادی شدہ تھا‘ اسی واقعے سے تقریباً ڈیڑھ سال پہلے میری پھپھو کی نوجوان بیٹی اچانک بیس سال کی عمر میں فوت ہوگئی۔ ان لوگوں نے اپنی پہلی دوبیٹیاں بیاہیں تو ان دونوں کو طلاق ہوگئی‘ ان کا دوسری مرتبہ نکاح ہوا تو ان دونوں کے گھروں میں شدید لڑائیاں شروع ہوگئیں اور ایک کو تو دوسری مرتبہ رخصتی سے پہلے ہی طلاق ہوگئی ہے۔ ہمارے خاندان میں بہت زیادہ جانی نقصانات ہورہے ہیں۔میرے تایا ابو نے حساب لگوایا ہے تو کسی نے بتایا کہ تمہارا باپ غلط پڑھائیاں کرتا تھا‘ جنات قابو کرتا تھا‘ لوگوں پر تعویذ دھاگہ کرتا‘ آپ کے بزرگ جو پڑھائیاں کرتے تھے اس کا اثر اب آپ کے گھر پر ہے۔ حکیم صاحب! میرے دادا کی موت بھی بہت درد ناک ہوئی تھی ٹرک کے نیچے آئے تھے‘ ٹکڑے ٹکرے ہوگئے تھے‘ چادر میں اکٹھے کرکے باندھ کر گھر لائے تھے۔ میری قارئین عبقری سے گزارش ہے کہ خدارا اگر کوئی کا عزیز یا جاننے والا ایسے غلط کام میں ملوث ہے اور خود کو بڑا جادوگر سمجھ کر اکڑتا پھرتا ہے تو اسے یہ تحریر ضرور پڑھائیے اور بتائیے کہ توتومرجائے گا تیرا انجام تو نامعلوم کیا ہو؟ مگر تیرے پیچھے تیری نسلیں ایسے برباد ہوں گے۔ شاید کسی کو میری بات سمجھ آجائے۔ (ا۔ح)
مکافات عمل
جیسی کرنی ویسی بھرنی
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں آپ کو زندگی میں پہلی بار خط لکھنے کی جرأت کررہی ہوں اور یہ بات سچی ہے بلکہ یہ کہانی نہیں حقیقت ہے جو میں بیان کرنے جا رہی ہوں یہ کنڈیارو شہر کے ایک گھرانے کی بات ہے جب یہ منظر عام پر آئے گی تو پڑھنے والوں میں سے کسی ایک نے بھی نصیحت حاصل کرلی تو یہ میرے لیے اللہ کا کرم ہوگا۔ یہ ایک شادی شدہ جوڑے کی کہانی ہے میں ان کام ظاہر نہیں کرنا چاہتی جب انکی شادی ہوئی تو وہ دونوں میاں بیوی بہت خوش تھے پھر اللہ تعالیٰ نے انہیں اولاد کی نعمت سے نوازا انکے پانچ بچے تھے جن میں سے تین کا انتقال ہوگیا دو حیات ہیں اللہ انہیں زندگی دے۔ کافی عرصہ گزر گیا شادی کو انکے شوہر کے کسی دوسری عورت کے ساتھ تعلقات تھے اس عورت نے انکی بیوی کو طلاق دلوا کر خود اس سے شادی کرلی اور دونوں بچوں کو بھی اپنے ساتھ رکھ لیا اب وہ عورت ان بچوں پر صلم کرتی ہے بیٹے کو تو محلے والوں نے ایک مدرسے میں لگا دیا جہاں وہ تعلمی حاصل کرتا ہے اور بیی اپنی سوتیلی ماں کے پاس رہتی ہے جو کہ آٹھ یا نو سال کی ہے اس کی سوتیلی ماں اس بچی سے پورے گھر کا کام لیتی ہے۔جھاڑو، برتن، کپڑے دھونا، باتھ روم کی صفائی اور مارتی پیٹتی ہے وہ الگ اگر ذرا سی غلطی ہو جائے تو منہ میں کپڑا ٹھونس کر مارتی ہے۔ گرم چمچ کرکے اسکے جسم پر لگاتی ہے کھانے کو صرف آدھی روٹی دیتی ہے زمین پر سولاتی ہے اتنی ٹھنڈ میں بستر تک نہیں دیتی سونے کے لیےاور خود ہر وقت گھومتی ہے ایک سے بڑھ کر ایک سوٹ گلے میں چین ہاتھوں میں کنگن ، انگوٹھی اور اس بچی کے لیے لوگوں سے مانگے ہوئے کپڑے اور اس باپ کو بھی اپنی بیٹی کی پروا تک نہیں پر خدا نے انصاف کردیا آج وہ اولاد کی نعمت سے محروم ہے کوئی ایسا ڈاکٹر حکیم نہیں چھوڑا پر اولاد کی نعمت نہ مل سکی۔ اللہ پاک نے فرمایا جو میرے بندوں پر رحم نہیں کرتا میں اس پر رحم نہیں کرتا۔ جیسی کرنی ویسی بھرنی خدارا کسی کا ہنستا بستا گھر مت برباد کریں اور میری اپنی بہن اور بھائیوں سے گزارش ہے کہ خدا کےلیے اپنے گھروں کو مت برباد کریں اور اپنے خوشحال گھروں کو مت اجاڑیں کیونکہ خدا سب دیکھتا ہے کسی معصوم کے ساتھ نہ انصافی مت کریں ورنہ دنیا میں تو منہ دیکھانے کے لائق نہیں رہو گے اور اپنی آخرت بھی خراب کرو گے لیکن اتنا کہوں گی جیسا کرو گے ویسا بھروگے۔(بنت عمر دین، کنڈیارو)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں